کچرے سے 95فیصد برقی پیداوار کی جاسکتی ہے ۔سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے ماہر جڈسن
فراسٹ ۔ڈٹیل پراجیکٹ تیار کرنے ورنگل میونسپل کمشنر سورنا پانڈا داس کی
عہدیداروں کو ہدایت ۔
جرمنی سے تعلق رکھنے والے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے ماہرمسٹر جڈسن فراسٹ نے کہا
کہ شہر ورنگل سے بر آمد ہونے کچرے سے 95سے 98فیصد برقی پیداوار کی سہولت
حاصل ہوسکتی ہے ۔ورنگل میونسپل کارپوریشن کے کمشنر سورنا پانڈا داس کے
چامبر میں ویسٹ ٹو انرجی سے متعلق انہوں نے پاور پائنٹ پریزنٹیشن پیش کیا
۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ دنیا میں کام نہ آنے والی کوئی بھی چیز نہیں
ہے لیکن اس کے استعمال سے متعلق معلومات کرنی چاہیے ۔شہروں میں کچرے کے
مسائل بڑے پیچیدہ ہوتے جارہے ہیں روزانہ حاصل کئے جارہے کچرے سے ڈمپ یارڈ
میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔اس کچرے کو سائنسی معلومات کے ذریعہ سے استعمال
کیا گیا تواس سے بہترین کمائی ہوسکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ان کے ادارے کی
جانب سے دہلی ،بنگلور ،میں ویسٹ ٹو انرجی پلانٹ کا قیام عمل میں لایا گیا
ہے ۔اس موقع پر
عہدیداروں نے بتایا کہ بلدیہ کے حدود میں 200میٹرک ٹن کچرا
حاصل ہوتا ہے جس پر انہوں نے کہا کہ کچرے میں سے پلاسٹک ،خالی بوتلس ،کو
علحدہ کردینا چاہیے ۔انہوں نے اس موقع پر ترقی یافتہ ممالک میں کچرے سے
برقی کے پیداوار کے طریقہ سے واقف کروایا ۔انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ
گندے پانی کو بھی سیوریج پلانٹ کے ذریعہ صاف کیا جاکر استعمال کیا جاسکتا
ہے ۔اس موقع پر میونسپل کمشنر سورنا پانڈا داس نے دو پاور پائنٹ پریزنٹیشن
سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کنسلٹنسی امبریش سے معلق تبادلہ خیال کیا ۔ کچرے سے کتنی
برقی پیدا کی جاسکتی ہے ،اس کے لیے کتنی رقم درکار ہوگی اور دیگر سے متعلق
انہوں نے جانکاری حاصل کی ۔ویسٹ ٹو انرجی ،سیوریج پلانٹ پر ڈٹیل پراجیکٹ
رپورٹ ( ڈی پی آر ) کو الگ الگ تیار کرکے پیش کرنے عہدیداروں کو ہدایت دی
۔اس موقع پر جڈسن فراسٹ نے کہا کہ تمام حالات سے متعلق ڈی پی آر پیش کیا
جائے گا ۔اس پروگرام میں بلدیہ ایس ای عبدالرحمن ،سی پی رمیش بابو ،ایم ایچ
او دھن راج ،انجینئرنگ کنسلٹنسی رویندر ناتھ اور دیگر موجود تھے ۔